سوال ھے کہ گھر کے کاموں میں بچوں کو شامل کرنا کیا چائلڈ لیبر نہیں؟ معصوم بچوں کو اپنے ساتھ گھر کے کام کرانا کیا مناسب ھے؟
یاد رکھیئے کہ ھم کسی بیگار کیمپ چلانے کے حق میں نہیں، چھوٹے چھوٹے کاموں میں بچوں کو شامل کرنا ان کو زمہ دار بناتا ھے، ان کو پر اعتماد بناتا ھے اور ان کے اندر والدین کی قدر اور اھمیت کو بڑھاتا ھے۔ مختلف ریسرچز سے ثابت ھے کہ گھر کے کاموں میں ہاتھ بٹانے والے بچے آگے چل کے دنیا میں کامیاب ھوتے ھیں۔ ان کے عمر کے مطابق مختلف کاموں کی لسٹ موجود ھیں جو ماہرین کی رہنمائ میں تیار ھوئے ھیں۔
محنت میں عظمت ھے، اپنے ھاتھ سے اپنا کام کرنا سنت نبوی ھے، اپنے ھاتھوں سے رزق کمانا عبادت ھے، ان رہنما اصولوں کو خود جینا اور بچوں کو اس کا عملی مظاہرہ کرکے دکھانا ھمارا اصل مقصد ھے۔
یہاں زور زبردستی کرنا، ڈانٹ ڈپٹ کرنا اور چیخنا چلانا بلکل درست حکمت عملی نہیں بلکہ بچوں کے نفسیات کو مسخ کر کے رکھ دے گا۔
جب ھم صرف کتابوں کو یاد کرنا اور سوال جواب حل کرنا، حقائق کو رٹنا ۔۔۔اسی کو تعلیم سمجھیں گے تو بچے ساری عمر کتابوں اور عملی زندگی کے درمیان خلیج کو پاٹنے میں ناکام رہیں گے۔ بھلے وہ ڈھیروں نمبر حاصل کریں، کامیاب پروفیشنلز بنیں۔۔۔اپنی زاتی زندگی میں ناخوش اور معذور رہینگے۔
گھریلو کاموں کو سادگی کیساتھ نمٹانا اھم ھے، کھانے پکانے اور رہنے سہنے، گھر کی صفائ ستھرائ میں حد سے زیادہ بڑھنا بچوں کو مادہ پرست بنا ئے گا۔ سادگی کو عادت بنائیں، اپنے بلند تر مقصد کو سامنے رکھنا ھمیں توازن کا رویہ اپنانے میں مدد دے گا ان شاءاللہ۔
مریم زیبا