کیا خواتین کے لئے کیریر ضروری نہیں؟

دنیا کے کامیاب ترین شخص کا سیاسی، سماجی اور قائدانہ کیریر کا آغاز چالیس سال کی عمر میں ھوا۔۔۔! رسول پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے بڑھ کر کامیاب ترین شخص کوئ نہیں۔ عمر کا کچھ حصہ آپ اپنی اھم ترین ذمہ داری کے لئے مختص کریں۔ ھمارے بچوں کی ضروریات ھمارے سوا شائد ھی کوئ پوری کرسکے جبکہ دنیا کے باقی کام کوئ بھی ھماری جگہ کرسکتا ھے۔ کیریر انتظار کرسکتا ھے، ادھوری ڈگری مکمل ھوسکتی ھے مگر بچے انتظار نہیں کرتے، ان کا بچپن تیزی سے رخصت ھوتا ھے، ان کی زندگی کے اھم ترین سال جس کے دوران ان کی کردار سازی ھوتی ھے، مزاج سنورتے ھیں اور تربیت ھوتی ھے، اسکا بہت مختصر دورانیہ ھوتا ھے۔ اور ایک ماں کی ذات کی تکمیل اسی طرح ھی ممکن ھے جب وہ اس نازک لمحوں میں اپنے بچوں کیساتھ ھو ناکہ دوسروں کے شانہ بشانہ ایسی دوڑ میں ھلکان ھورہی ھو جسکا وہ حصہ ھی نہیں۔۔۔!
معاشرتی ذمہ داریاں civic responsiblities اٹھانے کے لئے جس تربیت اور ٹریننگ کی ضرورت ھوتی ھے وہ اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت میں مصروف رہ کر ایک خاتون بخوبی حاصل کر لیتی ھیں۔ آجکل آنلایئن اور جزوقتی تعلیمی نظام کی موجودگی میں کسی ڈگری یا تعلیم کا اپنے لئے آرام دہ رفتار پر حاصل کرنا بھی ممکن ھے۔

ھمیں اپنی زندگی کا اصل مقصد یاد رکھنا چاھیئے۔ اور منزل پر نظر ھو تو راستہ کھوٹا نہیں ھوگا ان شاءاللہ۔
مریم زیبا 

Comments

comments