صنعتی دور سے پہلے انسان انتہائ سادہ زندگی گزارتا تھا۔ ہر کام ہاتھ سے ہوتا تھا۔ مشینوں کی محتاجی نہیں تھی۔ الگ سے ورزش کے لئے وقت نہیں نکالنا پڑتا تھا کیوںکہ کام کام اور اکثر کھیل کھیل میں ہی ورزش ہوجاتی تھی۔
الگ الگ کمروں کا تصور نہیں تھا۔ گھر کے سارے لوگ دالان میں چارپائیاں ڈال کر سوتےتھے۔ اسطرح ایک دوسرے سے طبعی اور جذباتی طور پر قریب ہوتے تھے۔ اور قدرت سے بھی قریب تر تھے۔ جوتوں، کپڑوں،پرسوں، برتنوں کی بہتات نہیں تھی اسلئے فرنیچر نہ ہونے کے برابر ہوتا تھا۔ اس وقت انسان صحیح معنوں میں آزاد تھا۔ کام ہاتھ سے ہوتے تھے مگر بوجھ نہیں تھے کیونکہ سب مل جل کر ہنستے بولتے، کہانیاں کہتے ہوئےکرتے تھے۔
صبح سویرے سارے اکٹھے ایک ہی طرح کا ناشتہ کرتے تھے اور اپنے اپنے کاموں میں لگ جاتے تھے۔ دوپہر کے کھانے تک ایک لمبا وقت ہوتا تھا جس میں صفائ ستھرائُ، دھلائ، پانی بھرنے کے کام ہوجاتے تھے۔ کھانا سادہ ہوتا تھا تو پکانے میں وقت نہیں لگتا تھا۔ دوپہر کے کھانے سے فارغ ہوکر سارے لمبی دوپہر میں آرام کیا کرتے تھے اور سڑکوں پر سناٹا ہوتا تھا کیونکہ ہر طرف بازار اور شاپنگ مالز نہیں ہوتے تھے۔
پھر لمبی شامیں کھیل کود اور گپ شپ کے لئے ہوتی تھیں۔ سوچیں کتنا لطف آتا ہوگا۔ سب مل کر بیٹھیں ہیں، کھیل رہے ہیں یا خوش گپیوں میں مصروف ہیں۔
نہ کہیں جانے کی جلدی، نہ کام کا ٹینشن، کھانا سادہ، پہناوا سادہ، نہ زیادہ صفائیاں کرنی پڑتی تھیں۔ نہ بڑی بڑی الماریاں ترتیب دینے کا سر درد تھا۔ نہ شاپنگ کے لئے بھاگم دوڑ۔
قدرت بھی قریب
لوگ بھی قریب
کام کا دباؤ بھی کم
ورزش کے لئے وقت نکالنے کی ضرورت نہیں کیونکہ جب آپنے بڑے سے دالان میں جھاڑو دی تھی اور پانی بھرنے گئ تھیں تو ورزش ساتھ ہی ہوگئ تھی۔ اور راستے میں سہیلیوں سے کتنے مزے مزے کی باتیں کی تھیں، کتنی شرارتیں کی تھیں، کتنا ہنسیں تھیں۔
اتنی خوشی ہو اور فراغت ہوتو بھلا کسی کو ڈپریشن ہوسکتا تھا!
چہرے ترو تازہ رہتے تھے۔ بناؤ سنگھار کی چندا ضرورت نہیں ہوتی تھی۔
خیر اب ہم پچھلے وقتوں میں تو نہیں جاسکتے مگر کچھ ایسا ضرور کرسکتے ہیں کہ یہ جو بھاگم بھاگ ہے پیسہ کمانے کی، چیزیں خریدنے کی، چیزوں کو سنبھالنے کی، انکی صفائ کرنے کی، گھنٹوں فیس بک پر چیزوں کی نمائش دیکھنے اور درزیوں کے چکر لگانے کی دوڑ کم ہوسکے۔
ذرا تصور کریں کتنا وقت بچے گا اگر ہم کم کپڑے، کم فرنیچر، کم جوتے، کم پرس، کم میک اپ کا سامان، کم برتن، کم مشینری خریدیں۔
کتنا وقت اور پیسہ بچے گا۔ پھر ہر وقت کمانے کی فکر میں نہیں رہنا پڑے گا، ایک دوسرے کے لئے وقت بچے گا۔ غصہ کم آئے گا، ڈپریشن نہیں ہوگا۔
ہنسی کھیل ہوگا۔ ایک دوسرے کا ساتھ ہوگا۔ لڑائ جھگڑے نہیں ہونگے۔ محبتیں ہونگی۔ کس کے پاس کیا ہے اور کیا نہیں اس سے ہمیں کوئ سروکار نہیں ہوگا کیونکہ ہمارے پاس تو وقت اور لوگوں کے ساتھ کی دولت ہوگی۔
منیرہ احمد