بچوں کی شادی کی عمر کا تعین کیسے کریں؟

سکول کالج کی ایجوکیشن اور اصل تعلیم میں فرق کی وجہ سے ھم اس پریشانی میں مبتلا ھیں کہ بچوں کی شادی کی عمر کا تعین کیسے کریں؟ مسنون طریقہ نکاح اور جدید تعلیمی تقاضوں کے درمیان ایک بحران سا محسوس ھوتا ھے۔ اس ھایئپر سیکشوالائزڈ وقتوں میں بچوں کو تعلیم کے نام پر عفت کو داو پر لگانا پڑتا ھے۔ جس طرح کے ترغیبات سے ان کو لڑنا پڑتا ھے اس سے ان کے والدین بزرگ بہت حد تک ناآشنا ھوتے ھیں۔
نام نہاد تعلیم کے نام پر اپنے اصل اقدار کو داو پر لگانا مناسب نہیں۔ غوروفکر کرنے اور مشاہدہ و ریسرچ سے کام لیں تو پتا چلتا ھے کہ
اصل تعلیم تعلم اتنا وقت نہیں لیتا ، بنیادی لائف سکلز، ارکان ایمان ارکان اسلام کی صحیح معنوں میں تعلیم دی جائے تو بچوں کا بچپنا(منفی رخ) رخصت ھوجاتا ھے مگر جو معصومیت اور سادہ دلی اس عمر کے ساتھ مخصوص ھے محفوظ رہتی ھے۔۔۔جو نبھاہ، بچوں کی اچھی تربیت اور خوشگوار ماحول کے لئے ضروری ھے ۔
اس کے لیئے لمبی چوڑی فیس اور گھنٹوں سکولوں کی چار دیواری میں معصوم بچوں کو مقید رکھنے کی ضرورت نہیں۔۔ھوم سکولنگ اور گھر پر تعلیم کا اھتمام کرکے ھم کم وقت میں بچوں کو کامیاب عملی زندگی کے لئے تیار کرسکتے ھیں ان شاءاللہ۔
آنے والی نسلوں کا جس رشتے پر انحصار ھے اسے مقدم ھی رکھنا چاھیئے۔
اللہ ھمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے
مریم زیبا

Comments

comments