ھوم اسکولنگ میں بچے کسی باہر کی اتھارٹی کے لئے جوابدہ نہیں ھوتے، پڑھائ کا بنیادی مقصد امتحان کی تیاری، یا نمبر حاصل کرنا، کسی حکومت کے مقرر کردہ معیار پر پورا اترنا یا اونچی نوکری حاصل کرنا نہیں ھوتا۔۔۔گو کہ یہ سب ثانوی مقاصد خود بخود پورے ھوجاتے ھیں۔
ھمارا بنیادی مقصد بچوں کی خدادا تجسس اور جستجو کی نشوونما ھے۔۔ھم بچے کو ایک مثبت اور بھرپور ماحول مہیا کرتے ھیں جس میں ان کی یہ خداداد صلاحیتیں نمو پاتی ھیں۔ اپنے عمر کے مختلف ادوار میں ھر بچہ اپنے مخصوص وقت پر خاص چیزوں میں دلچسپی لیتا ھے ؛ لکھنے پڑھنے، تجربات کرنے اور بولنے میں۔۔ماں باپ اپنے زھنی استعداد کے مطابق مختلف چیزیں متعارف کرتے ھیں۔ اور محسوس یا غیر محسوس طریقے سے ان کی دلچسپی پر اثر انداز ھوسکتے ھیں۔
یاد رکھیئے یہ خام، کلین سلیٹس ماں باپ کے ہاتھ میں ھے۔ ھماری طبعیت میں ٹھراو اور تحمل ھونا بہت ضروری ھے۔ کیونکہ بچے ھمیں دیکھ کر، مختلف معاملات میں ھمارے رویئے کا مشاہدہ کرکے سیکھتے ھیں اور اسی پر ان کی شخصیت کا انحصار ھوتا ھے۔
یہ حقیقت ھے کہ ھم صرف اللہ کے آگے جوابدہ ھیں، جو بھی ھم عمل کرتے ھیں ھمیں اللہ کے علاوہ کسی کا خوف نہیں ھونا چاھیئے۔ ھم بچوں کو یہی سکھانا چاھتے ھیں کیونکہ دنیا اور آخرت میں کامیابی کے لئے یہ سب سے زیادہ یہی ضروری ھے۔ یہ سکھانے کے لئے ھوم اسکولنگ کو اس کے صحیح روح کے ساتھ کرنا ھی بہترین ذریعہ ھے۔
آنلائن اور ٹیوشن میں ھم بچے کو کسی اور کے سامنے جوابدہ کرتے ھیں۔ یہ ایک حد تک معاون ثابت ھوسکتا ھے مگر ھم بچوں کو امتحان کے لئے اور کسی دوسرے شخص کو مطمئن کرنے کے لئے ساری تگ و دو کرتے ھیں۔ بہت ساری ھوم اسکولنگ مایئں جب اپنا سفر شروع کرتی ھیں تو آنلائن سکول سے شروع کرتی ھیں۔۔۔جیسے جیسے ان کا اعتماد بحال ھوتا ھے وہ پھر پوری طرح ھوم اسکولنگ کی طرف آجاتی ھیں۔
جن مضامین میں بچوں کو پروفیشنل گایئڈینس کی ضرورت ھوتی ھے اسکے لئے ٹیوٹر کا انتظام کیا جاسکتا ھے۔ مگر عام طور پر ٹیوٹر صرف بچے کے کام کو آرگنایئز کرتا ھے۔ جو کہ اصل میں ماں باپ اور بچے کا اپنا کام ھے اور وہ خود بہتر طریقے سے کر سکتے ھیں۔
بچے کی تربیت کی پوری عمر کو صرف نمبروں کے حصول، کالج میں داخلے اور نوکری کے حصول کے لئے مخصوص کرنا زیادتی ھے۔ اس سے اصل مقصد کہیں گم ھوجاتا ھے، جبکہ اصل مقصد پر فوکس کر کے یہ زیلی مقاصد بخوبی پورے ھوسکتے ھوں۔
اپنے اصل مقصد سے توجہ ہٹالینا ھم سے ھمارا راستہ گم کردیتا ھے۔ ھماری اخلاقی ابتری اور زوال کی اصل وجہ یہی ھے۔
اللہ ھمیں اپنے اھم ترین مقصد اور بنیادی فریضہ کی طرف توجہ مرکوز کرنے کی توفیق عطا کرے۔
مریم زیبا