ماضی میں بار بار پلٹنا

مجھے پتہ ہوتا تو میں ہرگز ایسا نہیں کرتی!
میں پہلے پہنچ جاتی تو ایسا کبھی نہ ہوتا!
کاش میں نے یہ نہ کیا ہوتا!
فلاں جگہ پر یہ چیز اتنی سستی تھی۔ میں نے تو اتنی مہنگی خریدی- مجھے اتنا افسوس ہورہا ہے!
میرے ساتھ تو ہمیشہ ایسا ہی ہوتا ہے!
میری کسی نے سنی ہوتی تو ہرگز ایسا نہ ہوتا!
مجھے تو پتہ ہی تھا مگر میری کب کون سنتا ہے!
میں نے تو اتنے کا خریدا مگر چند دنوں بعد لوگوں نے سیل میں آدھی قیمت میں لیا۔
میں صبح ہی چلی جاتی تو ایسا کوئ مسئلہ نہ ہوتا!
میری بیٹی کے اتنے اچھے رشتے تھے مگر کہاں پھنس گئ میری بیٹی! مجھے کیا پتہ تھا!
ہم نے جیسے ہی گھر بیچا پراپرٹی کی قیمت آسمان سے باتیں کرنے لگیں۔ کچھ انتظار کرلیتے تو اچھی قیمت مل جاتی۔
فلاں راستے سے نکلتے تو ٹریفک میں نہ پھنستے۔
مجھے دیر ہوگئ ورنہ نوبت یہاں تک نہ پہنچتی!


ہم ایسے سیکڑوں جملے بولتے ہیں جس سے ہم اپنے فیصلوں پر ناخوشی کا اظہار کرتے ہیں۔

دیکھیں کسی ایک وقت میں ہمارے پاس محدود معلومات ہوتی ہیں اور محدود وقت ہوتا ہے۔ اسی میں ہمیں فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔ اور ہم اپنی دانست میں عموماً تمام عوامل کو سامنے رکھ کر حتی الالمکان بہترین فیصلہ کرتے ہیں۔ لیکن یہ حقیقت ہے کہ اللہ نے ہمیں محدود اختیار دیا ہے۔ کس فیصلے کا کیا نتیجہ برآمد ہوگا اسکے بارے میں ہم کچھ نہیں کہ سکتے۔ یہ وقت ہی بتاتا ہے کہ کونسا فیصلہ صحیح تھا اور کونسا غلط اور یہی تقدیر ہے۔

جب ہم اپنی غلطیوں سے سیکھنے کی بجائے انکا سوگ مناتے ہیں اور شکایتیں کررہے ہوتے تو ہم دراصل تقدیر کے فیصلے پر ناخوشی کا اظہار کررہے ہوتے ہیں جو ہم جانتے ہیں کہ قابل سرزنش ہے۔

جب ان فیصلوں پر جو آگے جاکر بہتر ثابت نہیں ہوتے ہم واویلا کرتے ہیں اور اپنے آپ کو کوسکتے ہیں تو اسکا مطلب ہے کہ ہم نے اپنے محدود اختیار کو تسلیم نہیں کیا۔

اسطرح گزرے وقت پر ماتم کرکے ہم اپنا حال بھی خراب کررہے ہوتے ہیں اور اگر یہ رویہ عادت بن جائے تو ڈپریشن اور اینگزائٹی پیدا کرتا ہے۔

اللہ تعالی کو بھی کاش اور اسکے ہم معنی جملے اور الفاظ پسند نہیں کیونکہ یہ تقدیر کے فیصلے کو تسلیم نہ کرنے کے مترادف ہے۔

ماضی میں بار بار پلٹنے کی بجائے اپنا دھیان حال اور مستقبل پر رکھنے سے ہم ناشکری اور پچھتاووں کی آگ سے بچ سکتے ہیں۔

ہاں اپنی غلطیوں کی معافی مانگنا، ان سے سیکھنا اور اگر ممکن ہو تو انکا ازالہ کرنا ضروری ہے ۔

منیرہ احمد
بانی پی آرسی

Comments

comments