اس سیاسی گرما گرمی میں لگتا ھے کہ ھمارے اختیار میں بس صرف ٹاک شوز دیکھ کر دل جلانا، فیس بک اپ ڈیٹس دیکھ کر پیچ و تاب کھانا یا پھر لوگوں کے گالی گلوچ اور اخلاق سے گری حرکتیں دیکھ کر مایوس ھونا رہ گیا ھے۔
یہ حقیقت ھے کہ اس کائنات میں بہت کم چیزیں میرے اور آپ کے اختیار میں ھیں۔مگر افسوس کہ اسی محدود اختیار کے زریعے ھم نے یہ یقینی بنایا ھوا ھے کہ بحر وبر میں فساد برپا رہے
انا للہ وانا الیہ راجعون۔
الحمداللہ اللہ تعالی نے ھمارے اختیار کو محدود بنایا ورنہ ھم تو فریق مخالف کو ایک سانس مزید لینے کی بھی اجازت نا دیتے۔
یہ بھی سچ ھے کہ ھم اس محدود اختیار کی وجہ سے انتہائ بے بسی محسوس کرتے ھیں اور مایوسی کا شکار ھوجاتے ھیں۔
مگر اس حقیقت کا یقین رکھنا ضروری ھے کہ جو ھمارے دائرہ اختیار میں ھے وہ کافی ھے، اس پر فوکس کریں تو بہت حد تک ذمہ داری پوری ھوجاتی ھے۔ ہم اسی کے مکلف ھیں اور اسی کے لئے جوابدہ۔۔۔!
اس سیاسی گرما گرمی اور توانائ کو کیسے اپنے دائرہ اختیار کے اندر تعمیری انداز دیں کہ بہترین ممکنہ نتائج حاصل ھوں۔ خون جلانے کے بجائے کچھ مثبت انوسمنٹ کریں۔۔۔!
اپنے حلقے میں موجود امیدواروں کے بارے میں کچھ ریسرچ کیجئے۔ پارٹی کے علاوہ ان امیدواروں کے کیا میریٹس ڈی میریٹس ھیں؟
پھر اس کے بارے میں فیکٹ شیٹس بنایئں۔ فیس بک پوسٹ بھی لکھ سکتے ھیں۔ اپنے فرینڈر فیملی میں ڈسکس کریں شیئر کریں۔ اگر خاتون امیدوار ھیں تو ان سے ملاقات پلان کریں۔ اگر بندہ ھے تو اپنے بھائ کزنز وغیرہ کی حوصلہ افزائ کریں۔ یہ بات ضرور یقینی بنایئں کہ امیدوار کا جوش و جزبہ سے زیادہ اس کی سوجھ بوجھ پر فوکس ھو۔
ان کا پرسنل منشور کیا ھے؟
پارٹی سے affiliation کی بنیاد کیا ھے؟
کیا مقصد حاصل کرنا چاھتے ھیں؟
ان کی تعلیم کیا ھے؟
پاکستان کے معیشت اور مینیجمنٹ کے حوالے سے کیا فلاسفی رکھتے ھیں۔
جمہوریت ھے کیا؟ اس کے بارے میں کتنا جانتے ھیں؟
انکی الیکشن مہم کن بنیادوں پر ھورہا ھے؟
اس مہم کی فنانسنگ کیسے ھورہی ھے؟
اس امیدوار کو پارلیمانی نظام اور دوسرے اداروں، قانون سازی اور حکومت کے اختیارات کے بارے میں کتنا علم ھے؟
یہاں یہ بات یاد رکھنا صروری ھے کہ یہ انٹرویو جارحانہ اندازمیں نا ھو بلکہ ایک مکالمہ کی صورت میں ھو۔ وہ امیدوار اس سٹیج تک اپنے مثبت منفی صلاحیتوں کی وجہ سے پہنچا ھے اس کا احترام ضروری ھے۔ آپکے سوالوں کا جواب اگر اس کے پاس نہیں ھے تو آپ کے سوال اسے سوچنے پر ضرور آمادہ کریں گے اور یہ ایک تعمیری تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ھونگے ان شاءاللہ العزیز
#Assertiveness
کے اصول یاد رکھیں۔
خود بھی ان حقائق کے بارے میں آگاہی حاصل کریں۔ بعید نہیں کہ اگلے النتخابات میں آپ کو خود بھی اس سسٹم میں شمولیت کرنے یا نا کرنے کے بارے میں فیصلہ کرنے کی ضرورت پڑے ۔ یہ سیوک ایجوکیشن کا حصہ ھے۔ ھینڈز آن ٹریننگ کا موقعہ ھے۔ خوب فائدہ اٹھایئں۔
جمہوریت اصل میں سیکیولرازم کا طرز حکومت ھے، اور سیکیولرازم لادینیت کا نام ھے۔ یہ حقیقت ھے اور ھم پر کلیئر ھونا چاھیئے۔
ھم ایک سیکیولر نظام پر اسلام کا لیبل لگا کر استعمال کر رہے ھیں۔ اس سارے معاملات میں ھمارا اختیار بہت کم ھے مگر الحمد للہ جتنا ھے وہ کافی ھے۔ اسی کے مکلف ھیں اور اسی کے لئے جوابدہ۔۔۔!
اللہ نے ھمیں موقعہ دیا ھے کہ مشاھدہ کے زریعے اور اپنے محدود اقدامات کے زریعے دور رس نتائج پر اثر انداز ھوں۔ ایک مثبت قدم اپنے اندر ripple effect رکھتا ھے۔ اللہ سے دعا ھے کہ وہ وقت بھی آئے جب ھم اسلام کے رحمت سے لبریز شورائ نظام کے لئے کام کر رہے ھوں۔ مگر ھمیں پتا تو ھو کہ اس سیکیولر نظام اور اسلامی نظام سیاست میں کیا فرق ھے؟ اور یہ قدم اس تعلیم اور آگاہی کی طرف پہلا قدم ھے۔۔۔!
مریم زیبا
لائف کوچ اینڈ ہوم سکولنگ کنسلٹینٹ
پی آرسی