چیزوں کے پیچھے دنیا دیوانی ہے۔ گھر بھرے ہوئے ہیں۔ شاپنگ مالز بھرے ہوئے ہیں مگر دل ہیں کہ بھرتے نہیں۔
چیزیں استعمال کے لئے ہوتی تھیں۔ اب دکھاوے کے لئے ہوتی ہیں۔ اپنی اہمیت جتانے کے لئے ہوتی ہیں۔ دوسروں کو نیچا دکھانے کے لئے ہوتی ہیں۔
بظاہر چیزیں خریدتے وقت ہم پیسے ادا کرتے ہیں۔ درحقیقت ہم عمر کا وہ حصہ ادا کررہے ہوتے ہیں جو ہم نے وہ پیسہ کمانے میں لگایا۔
منیرہ احمد