بچوں کی تربیت

سوال ھے، میرے بچے بہت بگڑ گئے ھیں۔ میرے آنکھوں کے سامنے ان کو غلط راہوں پر جاتا دیکھ رہی ھوں۔ ان کو کیسے سدھاروں؟ ان کی تربیت گھر پر کیسے ممکن ھو؟

دیر آئد درست آئد۔۔ الحمداللہ
ساری چیزیں اللہ رب العزت کے ھاتھوں میں ھے۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ جب گھر سے بری نیت سے نکلے تھے تب کون کہہ سکتا تھا کہ وہ عمر الفاروق بننے جارہے ھیں۔۔۔؟

پہلے تو اس آگاہی کے لئے اللہ کا شکر ادا کریں۔
پھر بچوں سے اپنے تعلق پر کام کریں۔ ان سے پوچھ گچھ زیادہ کرنے کے بجائے ان کی بات سنیں۔ دعا کریں۔ اپنے جزبات کا کھرے انداز میں اظہار کریں۔ ان پر الزام تراشی سے حتی الامکان بچیں۔ منفی رائے سے رک جائیں۔
یہاں پیرینٹنگ سکلز اور انداز تکلم کو سیکھنے کے لئے ماہرین سے رجوع کرنا اھم ھے۔
بچے ایک ھیجان انگیز دور میں جی رہے ھیں۔ ان کو ججمنٹ سے زیادہ ھمدردی کی ضرورت ھے۔
آپ ماں ھیں آپ کو اللہ نے بلکل مناسب اور آیئڈیل مقام پر رکھا ھے۔ اپنا مقام پہچانیں۔
بچوں کو اپنے ساتھ جوڑنے اور راہ راست پر لانے کے خود کو سکون میں لے آیئں۔ ان کو لمبے لیکچر دینے کے بجائے مختصر مکالموں کی صورت میں بات کریں۔ اسطرح بات کرنا کہ وہ سوچنا شروع کریں نہایت اھم ھے۔
بچوں کے ساتھ تعلق پر کام کرنے کے بعد آپ کو ان کی تعلیم پر توجہ دینے کا زیادہ موقعہ ملے گا اور ان کا تعاون بھی میسر ھوگا ان شاءاللہ

مریم زیبا 

Comments

comments